
Suthra Punjab Mohim: Maryam Nawaz Ki Saaf Aur Munazzam Soch
Suthra Punjab | Maryam Nawaz | Pakistan Clean Project Environment in Punjab | Punjab Government Initiatives Clean Punjab Program | Punjab Safai Mohim |
Suthra Punjab Mohim: Maryam Nawaz Ki Saaf Aur Munazzam Soch
Suthra Punjab
Maryam Nawaz
Punjab Safai Mohim
Clean Punjab Program
Punjab Government Initiatives
Environment in Punjab
Pakistan Clean Project
ستھرا پنجاب: صفائی کی نئی سوچ تحریر حناء شاہد
“ستھرا پنجاب” (Suthra Punjab) مریم نواز کی اس بڑی مہم کا نام ہے جو صوبہ پنجاب کو قابلِ رہائش، صاف اور منظم بنانے کی کوشش کرتی ہے۔ یہ صرف کچرا اٹھانے کا پروگرام نہیں ایک پورے نظام کی تشکیل ہے ۔ انتظام، نگرانی، عوامی شمولیت، اور جدید ٹیکنالوجی کا حسین امتزاج۔
آغازِ مہم: “ستھرا پنجاب” کا قیام
یہ مہم باضابطہ طور پر ۳ دسمبر ۲۰۲۴ کو شروع کی گئی لاہور میں تقریباً شروعاتی تقریب کے ساتھ۔ اس کا دائرہ پورا پنجاب ہے شہروں سے لے کر دیہی علاقوں تک۔
حکومتی اعدادوشمار کے مطابق اس کے لیے کافی بجٹ اور وسائل مخصوص کیے گئے جن میں صفائی کے آلات، گاڑیاں، انتظامی نگرانی مراکز، اور عوامی رابطے کا نظام شامل ہیں۔
مہم کے آپریشنل ڈھانچے میں ضلع، تحصیل اور محلہ درجے پر کنٹرول رومز، GPS ٹریکنگ، موبائل ایپ اور ہیلپ لائن “1139” سمیت عوامی شکایات کا نظام شامل ہے۔ یہ شروع میں ایک بلند نعرہ تھا “پنجاب کو صاف رکھیں” مگر نعرہ سے عمل کی راہ لمبی ہے۔
مہم کے بنیادی اجزاء اور اقدامات
ستھرا پنجاب مہم نے مختلف محور اپنائے ہیں۔ یہ وہ ستون ہیں جن پر مہم کھڑی ہے۔
1۔ مخصوص صفائی گاڑیاں و مشینری
صوبے بھر میں ہزاروں جدید گاڑیاں، مشینری اور سامان فراہم کیا گیا تاکہ بڑے پیمانے پر صفائی ممکن ہو سکے۔
2۔ محلہ سطح کی صفائی اور کچرے کا ٹھکانے لگانا
گلی کوچوں سے شروع کیا گیا، خاص طور پر ایسے مقامات جو زیادہ نظر انداز ہوئے تھے۔
3۔ عوامی شرکت اور شراکت داری
شہریوں کو خود حصہ لینے کی ترغیب دی گئی ۔ کچرا مقرر کردہ جگہ پر ڈالنا، شکایت درج کرنا، مہم کی معلومات عام کرنا شامل ہے۔
4۔ نگرانی اور جوابدہی کا نظام
GPS شکایتی نظام اور کنٹرول رومز کے ذریعے روزانہ کی کارکردگی مانیٹر کی جاتی ہے۔
5۔ ترقیاتی توسیع اور پلاننگ
مہم صرف شہروں کے لیے نہیں دیہی علاقوں میں صفائی، ویسٹ مینجمنٹ پلان، ری سائیکلنگ کے حساب سے توسیع کی جارہی ہے۔
6۔ تشہیر، شعور بیداری اور تعلیمی مہمات
میڈیا، سوشل میڈیا اور کمیونٹی پروگرامز کے ذریعے عوام کو صفائی کی اہمیت بتائی جا رہی ہے۔
یہ اجزاء مل کر ایک بنیادی تنصیب بناتے ہیں مگر تنصیب ہی کافی نہیں، عمل کا تسلسل اور معیار حیاتیاتی حیثیت رکھتے ہیں۔
مہم کی کارکردگی اور حصولات
بعض کامیابیاں اور پیش رفت جو رپورٹ ہوئی ہیں۔
مختلف اضلاع نے تیز رفتار صفائی مہم کے اعدادوشمار پیش کیے ہیں۔ مثلاً قصور، جھنگ، فیصل آباد میں مہم جاری ہے۔ سرکاری ذرائع نے یہ دعویٰ کیا کہ مہم نے “بغیر کچرے کے اضلاع” کا ہدف حاصل کرنا شروع کیا۔
عوامی شکایات، ہیلپ لائن اور موبائل ایپ کی مدد سے مسائل کو جلدی اٹھایا جاتا ہے۔ بعض اوقات ردعمل تیز ہوتا ہے۔
مہم نے ایک نئی شناخت بنانے کی کوشش کی ہے کہ “پنجاب حکومت صاف کرنے والی حکومت ہے یہ صرف بیانیہ نہیں ہے بلکہ عملی سطح پر بھی اس پہ کام ہو رہا ہے۔ “
یہاں ایک اہم نقطہ ہے کامیابی کا مِحک وہ مقامات ہیں جہاں انتظام، استحکام اور معیار ایک دوسرے کو بُھلا دیں۔ کچھ پیش رفت قابل قدر ہیں مگر ابھی فاصلہ باقی ہے۔
تنقید، چیلنجز اور سوالات
کوئی بڑا پروگرام تنقید سے خالی نہیں رہتا۔ ذیل میں چند نشانے ہیں جن پر تنقید کی گئی ہے۔
دیر سے صفائی یا ناقص کارکردگی
بعض علاقوں میں کچرا طویل عرصے تک ٹھہرا رہتا ہے شکایات کے باوجود بر وقت صفائی نہ ہونا ملاحظہ کیا گیا ہے۔
کم وسائل یا لاگت کا ہنگامہ
مہم کے تحت استعمال ہونے والی مشینری ان کی مرمت، انتظام، عملے کا انتظام یہ اخراجات ہیں۔ سوال یہ ہے یہ تسلسل کیسے برداشت کیا جائے گا؟
ترجیحی امتیاز : کہا گیا ہے کہ بعض کم وسائل یا دور دراز علاقوں کو مہم کا حصہ کم دیا گیا۔
مہم کا استمراری تسلسل : عارضی مہم اگر مستقل نظام میں تبدیل نہ ہو تو اثر وقتی رہے گا۔
لائحہ عمل اور شفافیت : عوامی تفصیلات، اخراجات، رپورٹیں یہ سب عوام تک پہنچیں گی یا صرف سرکاری بیانات رہ جائیں گے؟
یہ نقطے تنقیدی چشمے سے دیکھنے کے ہیں تاکہ مہم صرف نعرہ نہ رہے بلکہ ایک قابلِ تقلید ماڈل بنے۔
امکانات اور اگلے مراحل
ستھرا پنجاب مہم کے اگلے مراحل ممکنہ طور پر یوں ہوں گے۔
دیہی علاقوں میں گہری توسیع : شہروں کے بعد دیہات، قصبے، دور دراز علاقے مہم کا حصہ بنیں گے۔
ری سائیکلنگ اور ماحولیاتی منافع : صرف جمع کرنا نہیں بلکہ استعمال ہو جانے والے مواد کی ری سائیکلنگ اور دوبارہ استعمال کی تراکیب متعارف ہوں گی۔
پابندی اور جرمانے : کچرا غیر قانونی ٹھکانے پر پھینکنے والوں کے خلاف سخت جرمانے یا پابندیاں لائی جائیں گی۔
عوامی تعلیم اور شراکت داری کا زور : اسکولوں، کالجوں اور کمیونٹی سنٹرز میں صفائی اور ماحولیاتی بیداری کو نصاب کی طرح شامل کیا جائے گا۔
ماڈیولر مانیٹرنگ اور رپورٹنگ : ہر ضلع، تحصیل، محلے کی سطح پر اعدادوشمار اور کارکردگی ماہانہ رپورٹ کی جائیں گی۔ عوام کو شفافیت فراہم کی جائے گی۔
یہ وہ تمام اقدامات ہیں جو صاف ستھرا پروگرام کے نکات میں شامل ہیں ۔ اور یہ مہم شروع کرنے والی ہماری ہر دلعزیز محترمہ مریم نواز صاحبہ کی پرعزم سوچ اب نکھرا پنجاب کی صورت پہ عمل جامہ پہنے ہمیں نظر آ رہی ہے۔ آئیے ہم سب بھی مل کر مریم نواز صاحبہ کے اس عمل میں ان کا ساتھ دیں اپنی گلیوں کو کوچوں کو گھروں کو محلوں کو اور اپنے اردگرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کی اس کوشش میں بھرپور حصہ ڈالیں ۔
آپ کو یہ تفصیلی جائزہ کیسا لگا اپنی قیمتی رائے سے آگاہ کیجیے گا ۔ شکریہ اللہ کی امان میں رہیں۔