آرٹیکل
Trending

Daughter Of The Nation by Muhammad Daniyal

زمانے نے دیا جو کچھ میں اس کا خلاصہ ہوں نصیحت کی نصیحت ہوں ، تماشے کا تماشہ ہوں Hina Shahid Official Writer

Story Highlights
  • زمانے نے دیا جو کچھ میں اسکا خلاصہ ہوں نصیحت کی نصیحت ہوں ، تماشے کا تماشہ ہوں
  • Hina Shahid Official Writer
  • www.hinashahidofficial.com

قوم کی بیٹی کالم نگار محمد دانیال

 

 

 

 

زمانے نے دیا جو کچھ میں اسکا خلاصہ ہوں
نصیحت کی نصیحت ہوں ، تماشے کا تماشہ ہوں

حال ہی میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی والدہ ڈاکٹر عصمت صدیقی کی وفات ہوئی جو کہ ہزاروں خواہشیں دید کی لیے اپنی بے حس آنکھوں میں اس دار فانی سے رخصت ہوئی
کتنے ہی خواب تھے جن کی تعبیر ابھی باقی تھی
نہ جانے کتنے ارمان تھے جن کا پورا ہونا ابھی ضروری تھا
لیکن سوا بچھتاوے کے کچھ ہاتھ نہ آیا۔۔۔
آج کے چند الفاظ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے نام جو ایک کہنے کو قوم کی وہ بیٹی ہے جس کی فکر کسی کو نہیں لیکن اس کی فکر اس کی ماں کو دیمک کی طرح کھا گئ

گفتگو سے پہلے چند سوال کرنا چاہتا ہوں
کیا ہم آزاد ہیں
کیا ہم مسلمان ہیں

کیا ہم اپنے حق کے لیے آواز اٹھا سکتے ہیں


ہر گز ایسا نہیں کیوں کہ غلامی ہماری رگوں میں خون کی مانند پیوستہ ہے ہم چاہتے ہوۓ بھی اسے حتم نہیں کر سکتے
ہمارے ضمیر مردہ ہیں جن کو بارہا جنجھوڑنے سے بھی کچھ ہاتھ نہ آۓ گا
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی طرف دیکھا جائے تو مجھے اقبال رحمتہ اللہ علیہ کا ایک شعر یاد آگیا

*وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہو کر،
اور تم خوار ہوئے تارک قرآں ہو کر
ڈاکٹر عافیہ صدیقی ایک نام نہیں ایک تاریخ ہے
جس کا حامیاضہ
ملالہ یوسف زئی جیسی بیٹی پورا نہیں کر سکتی
اسے تو نوبل انعام سے نوازا گیا اور امریکہ نے بھی پسند کیا
کیونکہ ہر ملک غدار امریکہ کا یار
لیکن وہ بیٹی جس نے ملک و قوم کے لیے قربانی دی اسے کسی نے یاد نہیں رکھا
ڈاکٹر عافیہ صدیقی پاکستان سے تعلق رکھنے والی سائنس دان ہے جسے امریکی حکومت نے 2003ء میں اغوا کر کے امرىکى حکومت نے جبراً غیر قانونی طور پر قید کیا ہوا ہے اور اس پر مسلسل امرىکى خفیه و خوفناک ایجنسی CIA کہ جانب سے ظلم و جبر کىا جا رہا ہے۔
ستمبر، 2010ء میں نیویارک امریکی عدالت نے عافیہ صدیقی کو 86 سال قید کی سزا سنائی۔ جون 2013ء میں امریکی فوجی زنداں فورٹ ورتھ میں عافیہ پر حملہ کیا گیا جس سے وہ دو دن بیہوش رہی۔ بالاخر وکیل کی مداخلت پر اسے طبی امداد دی گئی۔

یہ تو صرف ایک جھلک ہے اس سے کہیں زیادہ ظلم ہوا قوم کی بیٹی پر لیکن ہماری زبان سے کبھی آواز نہیں نکلی وہ ایک عرب کہاوت ہے

‏ایک بھیڑ پوری زندگی بھیڑیے سے خوفزدہ رہتی ہے اور
‏آخر میں اسے چرواہا کھا جاتا ہے.!

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 

Click on the link below to read more informative articles. If you liked the article, please let us know your valuable feedback. Thanks.

https://www.hinashahidofficial.com

Daughter Of The Nation

Daughter Of The Nation

زمانے نے دیا جو کچھ میں اسکا خلاصہ ہوں
نصیحت کی نصیحت ہوں ، تماشے کا تماشہ ہوں

Sending
User Review
4.33 (3 votes)

Hina Shahid

I am an Urdu novel writer, passionate about it, and writing novels for several years, and have written a lot of good novels. short story book Rushkey Hina and most romantic and popular novel Khumarey Jann. Mera naseb ho tum romantic novel and lot of short stories write this

Related Articles

3 Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Check Also
Close
Back to top button